غزل
ساتھ تیرے بیٹھ کر پڑھنا پڑھانا یاد ہے
اور تیرے عشق کا پہلا نشانہ یاد ہے
زندگی کے سارے ارماں سارے غم سب بھول کر
صرف تیری دید سے نظریں ملانا یاد ہے
جب ملا کرتے تھے ہم ڈر ڈر کے چھت پر رات دن
ہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانہ یاد ہے
کر کے تجھ سے بے وفائی جب جدا دونوں ہوئے
پھر تری یادوں میں دل کا پھڑ پھڑانا یاد ہے
داستان عشق رو رو کے سناتے ہو ہمیں
ایسا لگتا ہے تمہیں اپنا فسانہ یاد ہے
لوگ کہتے ہیں ہمیں افسردہ دل نا چیز ہو
اسلئے ہم کو ابھی تک دل لگانا یاد ہے
دل سے دل کی بات کہنا یہ ترا ہی کام تھا
یوں علی تیری محبت کا زمانہ یاد ہے
✍🏻محمد علی حسن
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें