Aankhen Bhigo Ke Dil Ko Hila Kar Chale Gaye Lyrics
آنکھیں بھگو کے دل کو ہلا کر چلے گئے
ایسے گئے کے سب کو رُلا کر چلے گئے
افتاء کی شان علم وہنر کا وقار تھے
سادہ مزاج زندہ دِلی کی بہار تھے
محفل ہر ایک سونی بنا کر چلے گئے
ایسے گئے کے سب کو رلا کر چلے گئے
عمرِ تمام دین کی خدمت میں کاٹ دی
اپنے قلم سے کفر کی تاریکی چھانٹ دی
حکمِ شریعت ہم کو بتا کر چلے گئے
ایسے گئے کے سب کو رلا کر چلے گئے
دینِ نبی کی خدمتیں مقبول ہو گئی
سینوں میں ان کی الفتیں محفوظ ہو گئی
دیوانہ اپنا سب کو بنا کر چلے گئے
ایسے گئے کے سب کو رلا کر چلے گئے
اعلانِ سحری جس نے بہیڑی کو دے دیا
اور پھر جلوسِ بارہویں بھی عطاء کیا
تحریک کیسی کیسی چلا کر چلے گئے
ایسے گئے کے سب کو رلا کر چلے گئے
سلطان اشرف اسم بھی شایانِ شان تھا
ہر اک لحاظ سے جو بہیڑی کی جان تھا
کیسا پہاڑ غم کا گِرا کر چلے گئے
ایسے گئے کے سب کو رلا کر چلے گئے
ایسے گئے کے سب کو رُلا کر چلے گئے
افتاء کی شان علم وہنر کا وقار تھے
سادہ مزاج زندہ دِلی کی بہار تھے
محفل ہر ایک سونی بنا کر چلے گئے
ایسے گئے کے سب کو رلا کر چلے گئے
عمرِ تمام دین کی خدمت میں کاٹ دی
اپنے قلم سے کفر کی تاریکی چھانٹ دی
حکمِ شریعت ہم کو بتا کر چلے گئے
ایسے گئے کے سب کو رلا کر چلے گئے
دینِ نبی کی خدمتیں مقبول ہو گئی
سینوں میں ان کی الفتیں محفوظ ہو گئی
دیوانہ اپنا سب کو بنا کر چلے گئے
ایسے گئے کے سب کو رلا کر چلے گئے
اعلانِ سحری جس نے بہیڑی کو دے دیا
اور پھر جلوسِ بارہویں بھی عطاء کیا
تحریک کیسی کیسی چلا کر چلے گئے
ایسے گئے کے سب کو رلا کر چلے گئے
سلطان اشرف اسم بھی شایانِ شان تھا
ہر اک لحاظ سے جو بہیڑی کی جان تھا
کیسا پہاڑ غم کا گِرا کر چلے گئے
ایسے گئے کے سب کو رلا کر چلے گئے
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें