Phoolon ki sej meri har ek rah guzar me hai Naat lyrics
پھولوں کی سیج میری ہر اک رہ گزر میں ہے
میں ہوں سفر میں گنبدِ خضریٰ نظر میں ہے
رحمت فرشتے لاتے رہیں گے ہر ایک پل
برکت کے گل کھلاتے رہیں گے ہر ایک پل
خاکِ درِ رسول اگر تیرے گھر میں ہے
میں ہوں سفر میں گنبدِ خضریٰ نظر میں ہے
اٹھی جو ان کی انگلی تو کیا کیا نہ کر دیا
سورج کو پھیرا چاند کو دو ٹکڑے کر دیا
اس کا نشان آج بھی دیکھو قمر میں ہے
میں ہوں سفر میں گنبدِ خضریٰ نظر میں ہے
ریشم سی ہے ہوائیں فضاء مشکبار ہے
طیبہ کی جستجو میں عجب ہی خُمار ہے
لگتا ہے جیسے خلد میری ہر ڈگر میں ہے
میں ہوں سفر میں گنبدِ خضریٰ نظر میں ہے
اللہ سب سے اعلیٰ ہے پھر مصطفٰی کی ذات
دونوں جہاں میں اونچی ہے میرے نبی کی بات
پھیلا ہوا جو نور یہ شام وسحر میں ہے
میں ہوں سفر میں گنبدِ خضریٰ نظر میں ہے
میرے تصورات کا عالم نہ پوچھیے
کیوں ہو گئی ہے آنکھ میری نم نہ پوچھیے
سجاد مست نعتِ شہہ بحر و بر میں ہے
میں ہوں سفر میں گنبدِ خضریٰ نظر میں ہے
جناب مرحوم سجادؔ نظامی صاحب
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें