Also Read
راستے جو بھی چمک دار نظر آتے ہیں
سب تیری اوڑھنی کے تار نظر آتے ہیں
کوئی پاگل ہی محبت سے نوازے گا مجھے
آپ تو خیر سمجھ دار نظر آتے ہیں
میں کہاں جاؤں کروں کس سے شکایت اس کی
ہر طرف اس کے طرفدار نظر آتے ہیں
زخم بھرنے لگے ہیں پچھلی ملاقاتوں کے
پھر ملاقات کے آثار نظر آتے ہیں
ایک ہی بار نظر پڑتی ہے ان پر تابشؔ
اور پھر وہ ہی لگاتار نظر آتے ہیں
سب تیری اوڑھنی کے تار نظر آتے ہیں
کوئی پاگل ہی محبت سے نوازے گا مجھے
آپ تو خیر سمجھ دار نظر آتے ہیں
میں کہاں جاؤں کروں کس سے شکایت اس کی
ہر طرف اس کے طرفدار نظر آتے ہیں
زخم بھرنے لگے ہیں پچھلی ملاقاتوں کے
پھر ملاقات کے آثار نظر آتے ہیں
ایک ہی بار نظر پڑتی ہے ان پر تابشؔ
اور پھر وہ ہی لگاتار نظر آتے ہیں
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें