Type Here to Get Search Results !
AD Banner

kaha tha humne to tujhe aye Dil

کہا تھا ہم نے تجھے تو اے دل کہ چاہ کی مے کو تو نہ پینا 

جو اس کو پی کر تو ایسا بہکا کہ ہم کو مشکل ہوا ہے جینا 


جو آنکھیں چنچل کی دیکھیں ہم نے تو نوک مژگاں نے دل کو چھیدا 

نگہ نے ہوش و خرد کو لوٹا ادا نے صبر و قرار چھینا 


کہا جو ہم نے کہ آن لگیے ہمارے سینے سے اس دم اے جاں 

تو سن کے اس نے حیا کی ایسی کہ آیا منہ پر وہیں پسینہ 


کیا ہے غصہ میں ہاتھ لا کر مرا گریباں جو ٹکڑے اس نے 

پھٹا ہی رہنا ہے اب تو بہتر نہیں مناسب کچھ اس کو سینا 


کہا تھا آؤں گا دو ہی دن میں ولے نہ آیا وہ شوخ اب تک 

گنا جو ہم نے نظیرؔ دل میں تو اس سخن کو ہوا مہینہ 


نظیرؔ اکبرآبادی

Post a Comment

2 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area